Excellence of Muharram

اسلامی سال کا آغاز محرم الحرام سے ہوتا ہے اور محرّم کو محرم اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ حرمت والا مہینہ ہے ۔ اور اس ماہ میں جنگ وقتال حرام ہے ۔ زمانہ جاہلیت میں کفار بھی اِس ماہ میں تلواریں رکھ دیا کرتے تھے یہاں تک کہ باپ ، بھائی کا قاتل بھی سامنے آجاتا تو در گذر سے کام لیتے ۔ حالتِ امن میں واقعی امن سے رہتے تھے ۔ ایسانہیں تھا کہ حالتِ امن میں جنگ کی تیاری کرتے بلکہ صورت حال یہ تھی کہ جیسے ہی (ماہِ رجب آتا ، حرمت والے مہینے ہوتے) اسلام سے نا آشنا اپنی خون آشام تلواریں نِیام میں ، تیر ترکش میں اور نیزوں کی بھالیں (انیاں) بانس سے جُدا کر دیتے ، تیر ،تلواریں تیز کرنے کی آواز تک نہیں سنائی دیتیں اللہ پاک ہم مسلمانوں کی حالتِ زار پر رحم فرمائے۔ آمین ۔ یہ بہت ہی عظمت و برکت والا مہینہ ہے ، جو ہمیں صبر و ایثار کا درس دیتا ہے ۔ کیونکہ نئے سال کے آغاز سے پہلے ذی الحج ہے جو کہ ماہِ ایثار و قربانی ہے 18 ذی الحج یومِ شہادت امیرالمؤمنین سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ (35ھ ) اور یکم محرم الحرام یومِ شہادت امیر المؤمنین سیدناحضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ (23ھ) ہے گویا کہ سال کا اختتام ایثار و قربانی اور آغاز صبر و وفا اور شہادت ہے ۔ اور اس میں یومِ عاشور ہ بھی ہے جو کہ یومِ شہادت شہزادۂ گلگوں قبا،امام عالی مقام، امام عرش مقام، سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ (61ھ) ہے یومِ عاشور ابتدائے آفرینش سے زمانۂ رسالتِ مصطفٰےﷺ تک عجائبات قدرت الٰہیہ کا مظہر رہا ہے اور عبادات باری تعالیٰ اور اپنے معاملات میں خیر و وسعت چاہنے والوں کے لیے اپنے اعلٰی خصوصیات کے سبب ممتاز ہے لہٰذا استقبالِ سال نَو کے لیے محترم خلفائے راشدین جو کہ ہدایت کے ستارے ہیں اور مقدس اہل بیت اطہار جو کہ مثلِ سفینۂ نوح ہیں کی عزت وتکریم کے پیش نظر آنے والے نئے سال 1436 سِنِ ہجری کا نہایت پُروقار انداز میں استقبال کیجیے بجائے Happy New Islamic Yearکہنے کے احترامًا Happy کا لفظ ہٹا کر “نئے سال کی آمد مبارک ” “یا نیاسال مبارک ہو” کہیے اور جیسے ہی محرم الحرام کا چاند نظر آئے مساجد سے منادی یوں اعلان کرے “مبارک ہو محرم الحرام کا چاند نظر آگیا ” “نیا اسلامی سال چودہ سو چھتیس 1436ھ مبارک ہو”۔ طلع البدر علینا اور مولای صل وسلم کی مترنّم صدائیں بلند ہوں اور درجِ ذیل چاند رات کے نوافل اور یکم محرم کے نوافل اور نیک کاموں کی ترغیب دلائی جائے اس امید(نیت) پر کہ جس مولائے کریم نے بوسیلۂ محبوب کریم ﷺ اتنا “اچھا آغاز” فرمایا ہے اور ربِّ رحمٰن و رحیم سال کا “انجام بخیر” بھی فرمائے گا انشاء اللہ تعالیٰ (یومِ عاشور کو اللہ تعالیٰ نے کیا کیا کرامتیں عطافرمائیں نیز عاشورہ کے نیک اعمال کو جاننے کے لیے ہمارے اگلے مضمون کا انتظار فرمائیے۔انشاء اللہ تعالیٰ) اس ماہِ مبارک میں عبادت کرنے اور روزہ رکھنے کے بارے میں متعدد فضائل وارد ہوئے ہیں،چاندرات اور یکم محرّم الحرام کے فضائل درجِ ذیل ہیں ……

محرّم الحرام کی پہلی رات کے نوافل اور اعمال

محرّم الحرام کا چاند نظر آئےتو دو رکعت نفل اس طرح ادا کریں کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھیں ۔ سلام کے بعد یہ پڑھیے :۔

سُبُّوحٌ قُدُّوۡسٌ رَّبُّنَا وَرَبُّ الۡمَلٰٓئِکَۃِ وَالرُّوۡحِ

تو اجرِ عظیم کا مستحق قرار پائے گا ۔

ایک اور نماز جو حضرت سد ی خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے اور اد میں لکھی ہے وہ بھی دو رکعت نفل ہیں، اس کی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعدایک بار سورۂ یٰسٓ شریف پڑھیں۔ دوسری روایتوں میں چھ نفل کا ذکربھی موجود ہے ۔ ان کی ہررکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھیں ۔ اس نماز کے پڑھنے والے کو اللہ کریم بہشت میں دو ہزار محل عطافرمائے گا ۔ اور ہر محل میں ہزار دروازے یاقوت کے ہوں گے اور ہر دروازہ پر ایک تخت زبرجد سبز کا ہوگا۔ اس تخت پر ایک حور بیٹھی ہوگی ۔ اور اس کے علاوہ چھ ہزار بلائیں اس نمازی سے دور کی جاتی ہیں اور چھ ہزار نیکیاں اس کے نامہ ٔ اعمال میں لکھی جاتی ہیں ۔ (راحۃ القلوب، جواہرِ غیبی) ۔

محرّم الحرام کے پہلے دن کے نفل اور دعا
روزی و روزگارمیں فرشتوں کے ذریعے مدد

یکم محرّم الحرام کے دن دورکعت نماز نفل پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تین مرتبہ سورۃ الاخلاص پڑھیے۔ سلام پھیرنے کے بعدہاتھ اٹھا کر یہ دعاپڑھے (دعا سے پہلے اور دعا کے بعد ایک ایک بار دورد شریف پڑھیے:۔

اَللّٰھُمَّ اَنۡتَ اللہُ الۡاَ بَدُ الۡقَدِیۡمُ ھٰذِہٖ سَنَۃٌ جَدِیۡدَۃٌ اَسۡئَلُکَ فِیۡھَا الۡعِصۡمَۃَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ الرَّجِیۡمِ وَالۡاَمَانَ مِنَ السُّلۡطَانِ الۡجَابِرِ وَمِنۡ شَرِّ کُلِّ ذِیۡ شَرٍّ وَّمِنَ الۡبَلَآءِ وَالۡاٰفَاتِ وَاَسۡئَلُکَ الۡعَوۡنَ وَالۡعَدۡلَ عَلٰی ھٰذِہِ النَّفۡسِ الۡاَمَّارَۃِ بِالسُّوۡٓ ءِوَالۡاِشۡتِغَالِ بِمَا یُقَرِّبُنِیۡ اِلَیۡکَ یَا بَرُّ یَا رَءُوۡفُ یَا رَحِیۡمُ یَا ذَالۡجَلَا لِ وَالۡاِکۡرَامِ

جو شخص اس نماز کو پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کے اوپر دو فرشتے مقرر کردے گا تاکہ وہ اس کے کاروبار میں اس کی مدد کریں ۔ اور شیطانِ لعین کہتا ہے کہ افسوس میں اس شخص سے تمام سال ناامید ہوا۔ (راحۃ القلوب ، جواہرِ غیبی)۔

یکم محرم الحرام کا وظیفہ
(عمر بھر ہربلا و برائی اور مصیبت سے حفاظت کا نسخہ)

یکم محرم الحرام کے دن بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ130بار لکھ کر (یا لکھوا کر ) جو کوئی اپنے پاس رکھے (یا پلاسٹک کوٹنگ کروا کر کپڑے، ریگزین یا چمڑے میں سلوا کر پہن لے) ان شآء اللہ تعالیٰ عمر بھر اس کو یا اس کے گھر میں کسی کو کوئی برائی نہ پہنچے۔ (شمس المعارف مترجم، ص:83)

محرّم کے روزے

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضورِ اکرم ﷺفرماتے ہیں: “رمضان کے بعد محرم کا روزہ افضل ہے اور فرض کے بعد افضل نماز صلو ٰۃ اللّیل (یعنی رات کے نوافل) ہے ۔ ” (صحیح مسلم، صفحہ :591، حدیث :1163)
• اللہ تعالیٰ کے حبیب ﷺکا فرمان ہے : محرم کے ہر دن کا روزہ ، ایک مہینہ کے روزوں کے برابر ہے ۔ (المعجم الصغیر للطبرانی ، جلد: 2، ص :17)
• سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیٔ کریم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی محرّم کے پہلے جمعہ کو روزہ رکھے تو اس کے گزشتہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔ (نزہۃ المجالس ، ج:1ص :145)
رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا : جو کوئی محرّم کے تین دن جمعرات ، جمعہ، ہفتہ کے روزے رکھے تو اس کے لیے نو سال کی عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے ۔ (نزہۃ المجالس ، ج:1ص:145)
• طبرانی کی روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺنے فرمایا کہ جو شخص محرّم کے روزے رکھے تو ایک دن کے روزہ کا ثواب تیس 30 دن کے روزوں کے برابر ہے ۔ (نزہۃ المجالس ، ج1ص 145)
• ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رحمۃ اللعالمین ﷺنے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی محرّم کے پہلے دس10دن عاشورہ تک روزے رکھے تو وہ فردوس اعلیٰ کا وارث و مالک ہو گا ۔ (نزہۃ المجالس، ج1ص145)۔
محرّم الحرام کا خصوصی وظیفہ
700مرتبہ روزانہ پڑھیے: سُبُّوۡحٌ قُدُّوۡسٌ رَبُّنَا اللہُ

مرتبہ: محمد علی شاذلی

موج خیال

نیااسلامی سال 1436ھ………………….. اس کے نام……………………..
جس نے آدم خاکی کو خلافت وحکومت بخشی ۔ جس نے آئینِ محمدی کو عظمت و شوکت بخشی ۔
جس نے اہل حق کو ہمت و نصرت بخشی ۔ جس نے فکر و خیال کو رِفعت و وسعت بخشی ۔
جس نے جان و دل کو محبت و مودّت بخشی ۔ جس نے شمس و قمر کو حِدّت و برودت بخشی ۔
جس نے لالہ و گل کو نزہت ونِکہت بخشی ؂
تماشہ کر ائے محوِ آئینہ داری
تجھے کس تمنا سے ہم دیکھتے ہیں!

پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد

About The Author

1 Responses on Excellence of Muharram"

  1. Mufti Muhammad Khurram Iqbal says:

    Masha Allah a good & informative article.

Leave a Message

Your email address will not be published. Required fields are marked *