مختصر سوانح حیات خلیفہ دوم جانشین رسول حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ

خلیفہ دوم فاروق اعظم جانشین رسول ﷺ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ وہ جلیل القدر صحابی اور خلیفہ تھے جن کا مقام و مرتبہ افضل البشر

بعد الانبیاء خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد تما م صحابہ رضی اللہ عنھم سے ارفع واعلیٰ ہے، آپ ہی کے متعلق تاجدار کائنات ﷺ نے ارشاد فرما یا: لَوْ كَانَ نَبِيٌّ بَعْدِي لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ “اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتا”

آپ کی کنیت “ابو حفص” اورلقب”فاروق اعظم”ہے آپ رضی اللہ عنہ کی ولادت واقعہ فیل کے تیرہ برس بعد ہوئی،اور آپ شرفاءِ قریش میں سے تھے آپ کا شجرہ نسب آٹھویں پشت میں سرکار اقدس ﷺکے شجرہ سے ملتا ہے ۔ زمانہ جاہلیت میں بھی سفارت جیسا منصب آپ رضی اللہ عنہ کے خاندان ہی کے سپر دتھا آپ رضی اللہ عنہ کے لئے تاجدار کائنات ﷺ نے دعا فرمائی اے پر وردگار اسلا م کو عمر یا ابو جھل کے ذریعے تقویت عطا فرما چنانچہ حضور ﷺکی دعا قبول ہوئی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نبوت کے چھٹے سال دولت اسلام سے مشرف ہوئے آپ رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے پر عرش و فرش پر ہر سوں خوشیاں پھیل گئیں آپ رضی اللہ عنہ کو یہ بھی فضیلت حاصل ہے کہ آپ کا شمار السابقون الاولوں میں ہے اورآپ رضی اللہ عنہ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں جو کہ سارے جنتی ہیں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سرورکائنات فخرموجوداتﷺ کے ساتھ بدر،احد ،خندق ،بیعت رضوان ،خیبر فتح مکہ ،حنین الغرض تمام تقریبات صلح و جنگ میں رفیقِ کار رہے ،آپ کوخلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جمادی الثانی 13؁ھ کو خلیفہ منتخب فرمایا ،آپ کا دو ر خلافت اسلام کا ایک سنہری دور تھا آپ کے دورخلافت میں بہ کثرت فتوحات ہوئیں ،اور متعدد علاقےاور شہر اسلامی سلطنت میں داخل ہوئے۔ چھبیس ذوالحجہ 23 ؁ھ بدھ کے دن حضرت عمر رضی اللہ عنہ فجر کی نماز پڑھانے کے لئے مسجد نبوی تشریف لائےتو ابولولونامی مجوسی غلام قتل کے ارادہ سے دو دھاری زہر آلودہ خنجر لیکر پہلے ہی پیچھے چھپ کر کھڑا ہوگیا،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے دستور کے مطابق کہا “اپنی صفیں درست کرو!”اور ابھی اللہ اکبر کہا ہی تھا کہ ابو لولو نے خنجر کا ایک وار کندھے پر اور دوسرا وار کوکھ پر کیا جس سے آپ رضی اللہ عنہ شدید ذخمی ہوگئے او روہ خنجر چلاتا ہوا بھاگا جس سے تیرہ آدمی ذخمی ہوگئے جن میں سات موقع پر ہی شہید ہوگئے۔۔ مراد رسول حضرت عمر رضی اللہ تین دن کے بعد یعنی یکم محرم الحرام 24 ؁ھ کو ذخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شرف شھادت سے مشرف ہوئےبوقت شھادت آپ کی عمر 63سال تھی ، آپ کی خلافت دس سال پانچ ماہ اکیس دن رہی ،حضرت صہیب رضی اللہ عنہ نے آپ کی نمازہ جنازہ پڑھائی اور آپ تاجدار کائنات ﷺ اور خلیفہ اول ،وزیر نبی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پہلوئے انور میں مدفون ہوئے۔۔۔

(hazrat umar r.a)