بِسْمِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ؕ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالْعَاقِبَۃُ اللہِ لِلْمُتَّقِیْنَ وَالصَّلٰوۃُوَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ
بے نمازی کی سزا
فَوَیۡلٌ لِّلْمُصَلِّیۡنَ ۙ﴿۴﴾ الَّذِیۡنَ ہُمْ عَنۡ صَلَاتِہِمْ سَاہُوۡنَ ۙ﴿۵﴾ ( پ۳۰،الماعون:۴،۵)
ترجمہ:توان نمازیوں کی خرابی ہے جو اپنی نمازسے بھولے بیٹھے ہیں۔
حضرت سیدناابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہماارشاد فرماتے ہیں:”جہنم میں ”وَیْل”نامی خوف ناک وادی ہے جس کی گرمی سے خود جہنم بھی پناہ مانگتا ہے اور یہ اس شخص کا ٹھکانا ہے جو نماز کو وقت گزار کر پڑھتا ہے۔”
بے نمازی کی سزاکے بارے میں احادیث مبارکہ:(۱)۔۔۔۔۔۔ حضوراکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان ہے: ”مسلمان اورکافر کے درمیان نماز کو چھوڑنے کا فرق ہے۔”
(۲)۔۔۔۔۔۔نبی مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شاہِ ِبنی آدم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے :”جو نماز کے معاملے میں سستی کریگا اللہ عزوجل اسے پندرہ (15) سزائیں دے گا۔ان میں سے چھ دنیا میں ،تین موت کے وقت ،تین قبر میں اور تین قبر سے نکلنے کے بعد ہوں گی ۔
دنیاکی چھ سزائیں یہ ہیں: (۱)اللہ عزوجل اس کی عمر سے برکت ختم کردے گا(۲)اللہ عزوجل اس کے چہرے سے نیک لوگوں کی علامت مٹادے گا (۳)اللہ عزوجل اس کے کسی عمل پراجر وثواب نہ دے گا (۴)اس کی کوئی دعا حق تعالیٰ آسمان تک بلندنہ ہونے دے گا (۵) دنیا میں مخلوق اس سے نفرت کرے گی اور (۶) نیک لوگوں کی دعا میں اس کاکوئی حصہ نہ ہوگا۔
موت کے وقت کی تین سزائیں یہ ہیں:(۱)ذلیل ہوکر مرے گا (۲)بھوکا مرے گا(۳)مرتے وقت اتنی سخت پیاس لگے گی کہ اگر سارے دریاؤں کا پانی بھی اسے پلادیا جائے تو پیاس نہ بجھے گی ۔
قبر میں تین سزائیں یہ ہوں گی: (۱) اللہ عزوجل اس پر اس کی قبر تنگ کر دے گا اورقبر اسے اس طرح دبائے گی کہ اس کی پسلیاں ٹوٹ پھو ٹ کر ایک دوسرے میں پیوست ہوجائیں گی (۲)اس کی قبر میں آگ بھڑکادی جائے گی جس کےانگاروں میں وہ دن رات اُلٹ پلٹ ہوتارہے گا (۳)اس پر ایک اژدھا مُسلَّط کر دیا جائے گا جس کا نام ـــ’ ‘اَلشَّجَاعُ الْاَقْرَع (يعنی گنجا سانپ ) ہے ” اس کی آنکھیں آگ کی اور ناخن لوہے کے ہوں گے ہرناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت کے برابر ہو گی، وہ گرج دار بجلی کی مثل آواز میں کہے گا:” مَیں اَلشَّجَاعُ الْاَقْرَع ہوں ،مجھے میرے رب عزوجل نے حکم دیا ہے کہ میں تجھے فجر کی نمازضائع کر نے کے جرم میں صبح تاوقتِ ظہر اور نمازِ ظہر ادانہ کرنے پر ظہر تاعصر،نمازِ عصر ضائع کر نے پر عصرتامغرب، نمازِمغرب نہ پڑھنے پرمغرب تاعشاء اور نمازِ عشاء ضائع کرنے پر (عشاء سے)صبح تک مارتارہوں۔ ”اور جب بھی وہ ایک ضرب لگائے گا تو مردہ ستر (70 )ہاتھ زمین میں دھنس جائے گا تو وہ اپنے ناخن زمین میں داخل کر کے اس کو نکالے گا اور یہ عذاب اس پر قیامت تک مسلسل ہوتارہے گا ۔ ”(ہم عذاب قبر سے اللہ کی پناہ طلب کرتے ہيں)
قیامت کے دن کی تین سزائیں یہ ہیں: (۱) اللہ عزوجل اس پرایک فرشتہ مسلط کردے گا جو اسے منہ کے بل گھسيٹتےہوئے جہنم کی طرف لے جائے
گا(۲) حساب کے وقت اللہ عزوجل اس کی طرف ناراضگی والی نظر سے ديکھے گا جس سے اس کے چہرے کا گوشت جھڑجائے گا(۳)اللہ عزوجل اس کا حساب سختی سے لے گا جس سے زیادہ سخت وطویل کوئی عذاب نہ ہو گا،اللہ عزوجل اس کو دوزخ میں لے جانے کا حکم صادر فرمائے گااور جہنم بہت برا ٹھکانا ہے ۔
رسولِ اَکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان عبرت نشان ہے: ”جب کوئی قصداً ایک فرض نماز چھوڑدیتاہے تو اس کا نام جہنم کے دروازے پرلکھ دیا جاتا ہے کہ فلاں کاجہنم میں داخلہ لازم ہوگیا۔
رسولِ اَکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان ہے :”اللہ تعالٰی صحت کی حالت میں نماز چھوڑنے والے کی طرف نہ نظرِ رحمت فرمائے گا
اورنہ اس کو پاک کریگا اوراس کے لئے درد ناک عذاب ہے مگر یہ کہ وہ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں حاضر ہو کر توبہ کرے تو اللہ تبار ک و تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرمائے گا۔
کتاب کا نام :قُرَّۃُالْعُیُوْنِ وَمُفَرِّحُ الْقَلْبِ الْمَحْزُوْن
مؤ لِّف : فقیہ ابواللیث نصر بن محمد سمرقندی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
انتخاب : مفتی محمد خرم اقبال رحمانی